ہم اپنی بیرونی خط و کتابت اور بات چیت میں ہمیشہ احتیاط کا مظاہرہ کرتے ہیں
نیوز اور سوشل میڈیا
ٹیلی نارکی ملازمین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ٹیلی نار سے متعلق غیر خفیہ خبریں ،سنگ میل اور کامیابیوں کا اشتراک کریں ۔
تاہم سوشل میڈیا یا دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر صرف مخصوص اور لازمی افراد کو ٹیلی نار کی جانب سے بات کرنے کی اجازت ہے ۔
ٹیلی نارسیاسی عہدہ نہیں لیتا یا سیاسی تحریکوں سے وابستہ نہیں ہوتا حالانکہ ہم اپنی حکمت عملی اور کاروباری کارکردگی کیلئے اہم موضوعات پر عوامی مباحثوں میں حصہ لے سکتے ہیں ۔
ٹیلی نار سیاسی جماعتوں کو سپورٹ نہیں کرتا نہ براہ ِراست مالی امداد کی شکل میں نہ ہی ادائیگی کے وقت ۔
ہمیں کیا جاننے کی ضرورت ہے
ہم ٹیلی نار کی جانب سے سوشل میڈیا سمیت بیرونی بات چیت میں شامل نہیں ہوتے ہیں جب تک کہ ہمیں پہلے ایسا کرنے کا اختیار نہ دیاگیا ہو ۔
ہم عوامی کام سے حساس یا خفیہ معلومات پر بحث نہیں کرتے ہیں ۔
ہم سوشل میڈیا میں صرف اپنے ذاتی خیالات کی عکاسی کرتے ہیں،تاہم ٹیلی نار کے ملازم کی حیثیت سے ہم اس بات کو ذہن میں رکھتے ہیں کہ سوشل میڈیا پوسٹس تیزی سے پھیل سکتی ہیں اور اس سے پیچھے ہٹنا مشکل ہے اور اس لئے پوسٹ کرنے سے پہلے احتیاط برتیں ۔
ہم ٹیلی نار کے بارے میں بیرونی سوالات صحافیوں /میڈیا سے کمیونیکیشن فنکشن اور مناسب ترجمانوں کو بھیجتے ہیں ۔
ہم اس بات کو ذہن میں رکھتے ہیں کہ ٹیلی نار متنوع اقدار اور قانونی فریم ورک کے ساتھ متعدد ممالک میں کام کرتا ہے جس کا مطلب ہے کہ مقامی مواصلات عالمی سطح پر اثرات مرتب کر سکتے ہیں ۔
ہم سیاسی سرگرمی میں حصہ لے سکتے ہیں بشرطیکہ یہ قانونی ہو ،ہمارے اپنے وقت میں اپنے وسائل کے ساتھ اور ٹیلی نار میں ہماری ملازمت سے منسلک نہ ہو ۔
ہم سے کیا توقع کیا جاتی ہے
اگر ہم سوشل میڈیا یا دیگر میڈیا پلیٹ فارمز پر عوامی مباحثوں سے آگاہ ہوجاتے ہیں جس سے ٹیلی نار کیلئے ممکنہ ساکھ خطرے میں پڑجاتی ہے ۔
جب بیرونی تقریبات یا دوسرے فورمز پر بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں ہم ٹیلی نار کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اگر ہم فکرمند ہیں کہ بیرونی ذرائع سے ہماری بات چیت کمپنی پر منفی اثرڈال سکتی ہے ۔
اگر ہم اپنی کمپنی کو پروموٹ کرتے ہیں اور سوشل میڈیا یا دیگر میڈیا پلیٹ فارمز پر بیرونی سامعین سے رد عمل وصول کرتے ہیں ۔